20 اگست 2025 - 19:21
اسرائیل کو ایران کے ساتھ جنگ شروع کرنے سے پہلے ان سوالات پر غور کرنا چاہئے

ایرانی عوام کے خلاف نفسیاتی کاروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور ہتھیاروں کی منتقلی یا فوجی اڈوں کو خالی کرنے جیسی خبروں کے ذریعے وہ عوام کے جذبات اور ذہنوں کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ماہر ابلاغیات حامد بہروزی موفق نے فارس نیوز ایجنسی کی ویب گاہ میں ایک مضمون بعنوان "اسرائیل کو جنگ شروع کرنے کے لئے ذیل کے سوالات پر غور کرنا چاہئے: 

1۔ جنگی حکمت عملی کا تضاد: اگر اسرائیل جنگ جاری رکھنے پر قادر تھا تو اس نے ذلت آمیز حالت میں جنگ بندی کی بھیک کیوں مانگی اور ایران کو بلا جواب آخری وار کرنے دیا؟

2۔ اڈوں کی انخلا اور ہتھیاروں کی منتقلی کی حقیقت: فرض کرتے ہیں کہ امریکہ نے ممکنہ جنگ کی صورت میں، اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے، کچھ اڈوں کو خالی کر دیا ہو، لیکن کیا وہ اپنے اصل اڈے ـ یعنی اسرائیل کو ـ بھی خالی کر سکتا ہے؟ جنگ میں کودنے کے لئے فوجی اڈوں کو خالی کرنا ایک غیر منطقی حکمت عملی ہے کیونکہ فوجی اڈے جنگ کے لئے ہوتے ہیں تو اگر وہ جنگ سے پہلے خالی کیے جائیں تو ان کی افادیت کیا ہوگی؟

3۔ پیشگی اطلاع کے بغیر حملے پر انحصار: اچانک حملہ صہیونیوں کی پرانی حکمت عملی ہے، لیکن جب ایرانی افواج پہلے سے کہیں زیادہ تیار اور بیدار اور دشمن کی طرف سے معمولی سے حرکت پر انتہائی تباہ کن جواب دینے کے لئے پرعزم ہیں، تو پھر دشمن اپنی نقل و حرکت کا ڈھول کیوں پیٹ رہا ہے اور اچانک حملے کا موقع گنوا رہا ہے؟ کہا جاتا ہے کہ جو بھونکتا ہے وہ کاٹتا نہیں ہے۔

4۔ ہتھیاروں کے ذخائر کا موازنہ: صہیونی ریاست کا دعوی ہے کہ مغرب سے سینکڑوں کارگو طیارے ہتھیار لے تل ابیب لائے ہیں اور اس نے اپنے ہتھیاروں کے ذخائر بھر دیئے ہیں جو 12 روزہ جنگ میں خالی ہو گئے تھے!!! اور حملے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ آمادگی رکھتی ہے! لیکن اس بات میں کا ایک خفیہ مطلب بھی ہے وہ یہ کہ صہیونی ـ جو ہتھیاروں کے لئے مغرب سے بھیک مانگنا پڑتی ہے ـ زیادہ تیار ہوگا یا ایران، جو خود ہتھیار بناتا ہے اور خودکفیل ہے؟ 

5۔ جغرافیائی اور سماجی طاقت: ایران کی فتح صرف ہتھیاروں کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس کے وسیع رقبے، Strategic Depth اور عوام کے مضبوط اتحاد کی وجہ سے حاصل ہوئی۔ اسرائیل کا رقبہ ایران کے ایک چھوٹے صوبے جتنا ہے تو وہ عظیم تر ایران کے سامنے کیسے ڈٹ سکتا ہے؟ اور وہ ایک ٹوٹے پھوٹے اور مختلف نسلوں اور قوموں سے تشکیل یافتہ آبادکاروں کے معاشرے کو کیونکہ جنگ کے لئے آمادہ کر سکتا ہے؟

6۔ دشمن کی نفسیاتی جنگ: کسی صورت میں بھی جنگ سے غفلت ممکن نہیں ہے؛ کیونکہ دشمن کسی بھی وقت پہلے کی طرح جنون آمیز حرکت کر سکتا ہے، ایران کی افواج اور سکیورٹی عہدیدار جنگ سے ایک لمحہ پہلے کی طرح، تیار ہیں؛ جبکہ ایرانی عوام بالکل پرسکون ہیں۔ دشمن اس قاعدے کو بگاڑنے کے لئے کوشاں ہے، تاکہ افواج کو غفلت میں اور عوام کو پریشانی میں مبتلا کر دے۔ ایران مکار دشمن کے اس مکر سے بخوبی آگاہ ہے، چنانچہ عوام پرسکون ہیں اور فوجی اور سیکیورٹی ادارے بالکل تیار اور ان کی انگلی لبلبی پر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حامد بہروزی موفق، ماہر ابلاغیات

ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha